نہ سمجھا عمر بھر کوئی کہ میں بھی تیرا بسمل تھا
نہ سمجھا عمر بھر کوئی کہ میں بھی تیرا بسمل تھا
خواجہ عزیزالحسن مجذوب
MORE BYخواجہ عزیزالحسن مجذوب
نہ سمجھا عمر بھر کوئی کہ میں بھی تیرا بسمل تھا
لبوں پر تھی ہنسی زخموں سے گو چھلنی مرا دل تھا
جھکا سر غیر کے آگے نہ دل دنیا پہ مائل تھا
سروں میں سر مرا سر تھا دلوں میں دل مرا دل تھا
یہ سب مانا کہ وہ سفاک تھا ظالم تھا قاتل تھا
دیا جس کو دیا ہاں پھر کسی کو کیا مرا دل تھا
طریق عشق میں جو جس قدر گم کردہ منزل تھا
وہ بس اتنا ہی اے دل خضر رہ بننے کے قابل تھا
ہزاروں زخم کھا کر بھی نہ تڑپا ہائے مجبوری
بس اک تصویر بے تابی سراپا تیرا بسمل تھا
بہر صورت تھی اک تکلیف بیماریٔ الفت میں
مجھے آسان تھا مرنا مگر پرہیز مشکل تھا
غنیمت ہے کہ مجھ کو قعر دریا نے جگہ دے دی
وبال دوش موج آب تھا میں بار ساحل تھا
خدا مجذوبؔ کو رکھے سلامت اس نے چونکایا
جسے منزل سمجھ رکھا تھا وہ اک خواب منزل تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.