Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ سمجھے گل رخوں کے ہم اشارے

ذہین شاہ تاجی

نہ سمجھے گل رخوں کے ہم اشارے

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    نہ سمجھے گل رخوں کے ہم اشارے

    ہمیں پتھر نہ مارے پھول مارے

    نہ دیکھے اپنی کشتی نے تو کیا ہے

    سنا تو ہے کہ ہوتے ہیں کنارے

    خلاصہ عمر بھر کی عاشقی کا

    ہمارے تم نہیں ہم ہیں تمہارے

    محبت دوستی ہے دشمنوں سے

    ہوئے ہیں دل کے دشمن دل کے پیارے

    تمہیں تم ہو نہیں کچھ بھی کہیں اور

    کہاں تشبیہ کیسے استعارے

    سنور جائے گا خود ہی نظم عالم

    کوئی پہلے ترے گیسو سنوارے

    دل پر سوز و آہ آتشیں سے

    نہیں آنسو نہیں ہیں جو شرارے

    محبت فاتح عالم ہے لیکن

    محبت میں وہی جیتے جو ہارے

    ذہینؔ آہستہ کوئے دوست میں چل

    کہ آسودہ یہاں ہیں چاند تارے

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 218)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے