نام ہوا بدنام کسی کا
نام ہوا بدنام کسی کا
نام کسی کا کام کسی کا
جب سے کسی پر دل آیا ہے
ختم ہوا آرام کسی کا
حسن فریب عشق نہ پوچھو
صید کسی کا دام کسی کا
منہ میں مصری گھول رہا ہوں
ہے جو زباں پر نام کسی کا
تیرے قرباں اچھے ساقی
پھیر نہ خالی جام کسی کا
منزل حق میں تیری انا کیوں
بھول نہ جا انجام کسی کا
راہ وفا آسان نہیں ہے
پہلے دامن تھام کسی کا
میرے ہمیشہ کام آیا ہے
ہر مشکل میں نام کسی کا
وہ بھی کوئی بندہ جو کاملؔ
صبح کسی کا شام کسی کا
- کتاب : واردات کامل دیوان کامل (Pg. 33)
- Author : کامل شطاری
- مطبع : کامل اکیڈمی (1962)
- اشاعت : 4th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.