ناز فرمائے اگر میرا جنوں
ناز فرمائے اگر میرا جنوں
تم وہی کرتے رہو جو میں کہوں
زندگی کیا ہے سفر پیہم سفر
پھر سفر میں کیا تمنائے سکوں
عقل یزداں گیر پیغمبر شکار
عشق کی فتراک میں صید زبوں
مئے بقید شیشہ و ساغر حرام
اور جوان مست آنکھوں سے پیوں
دوست عنقا ہیں تو دشمن ہی سہی
کوئی تو ہو جس کو اپنا کہہ سکوں
تم ہی تم ہوتے ہو میرے سامنے
سوچتا ہوں جب کبھی میں کون ہوں
چاہتا ہوں میں انہیں لیکن ذہینؔ
یہ مجھے خود بھی نہیں معلوم کیوں
- کتاب : آیات جمال (Pg. 144)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.