سر میں سودائے جنوں دل میں وفا رکھتا ہوں میں
سر میں سودائے جنوں دل میں وفا رکھتا ہوں میں
زندگی کو یوں تلون آشنا رکھتا ہوں میں
زخم دل زخم جگر ہر دم ہرا رکھتا ہوں میں
درد جو پہلو میں ہے اس کی دوا رکھتا ہوں میں
ہجر میں بھی وصل جاناں کا مزہ رکھتا ہوں میں
حسن کو اپنے تصور میں بسا رکھتا ہوں میں
دہر نے جو بھی دئے ناکامیوں کے چند پھول
گلستان فکر میں ان کو کھلا رکھتا ہوں میں
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 6)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.