نہیں مجنوں پہ سایہ ہے کسی کا
نہیں مجنوں پہ سایہ ہے کسی کا
یہ دیوانہ ستایا ہے کسی کا
ہزارے کا چمن اس کو نہ دکھلا
وہ دل پر داغ کھایا ہے کسی کا
نہ آ دل میں مرے اے خطرۂ غیر
تصور یاں سمایا ہے کسی کا
وہ میرا خانۂ دل کر کے ویراں
سنا پھر گھر بسایا ہے کسی کا
نہ نکلے آہ کا منہ سے دھواں کیوں
مرا سینہ جلایا ہے کسی کا
نہ کہہ قاصد وہ تیری یاد میں ہے
یہ دھوکا اور بھلایا ہے کسی کا
وہ کہتا ہے ادھر کیا ہے ادھر دیکھ
یہ عالم سب بنایا ہے کسی کا
ترابؔ اس بت کا ہے کیا ناز بردار
کسی نے بار اٹھایا ہے کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.