زلف پیچاں یار کی جس وقت وا ہو جائے گی
زلف پیچاں یار کی جس وقت وا ہو جائے گی
چاہنے والوں پہ نازل اک بلا ہو جائے گی
جس کو الفت آپ سے اے دل ربا ہو جائے گی
اس کا دل کیا جان بھی نذر ادا ہو جائے گی
ہو چکا خون تمنا آرزوئیں مٹ چکیں
آپ سے ملنے کی حسرت بھی فنا ہو جائے گی
سن کے صحت کو مری کہتا ہے وہ رشک مسیح
کیا خبر تھی مدعا میری دعا ہو جائے گی
کیا ضرورت تیغ براں کی ہے اے قاتل مجھے
قتل عاشق کے لئے کافی ادا ہو جائے گی
آرزوئیں دل کی جتنی ہیں نکل جائیں گی سب
آپ کی چشم عنایت جب ذرا ہو جائے گی
اے نعیمؔ ان کو نہ پردے میں تم دیکھنا
آرزوئے دید اور اس سے سوا ہو جائے گی
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 85)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.