اس رشک مہ نے رخ جو نکالا نقاب سے
اس رشک مہ نے رخ جو نکالا نقاب سے
ذروں نے پھیر پھیر لی آنکھ آفتاب سے
باہر گرا ٹپک کے پسینہ نقاب سے
پانی چھلک پڑا قدح آفتاب سے
نظارہ رخ کا کرتا ہوں چشم پر آب سے
سکھا رہا ہوں دامن تر آفتاب سے
اب دیکھیے ڈبوتا ہے کون اس جہان کو
آنکھوں نے اپنی شرط بندھی ہے سحاب سے
کیوں کر نہ ہوں میں عشق میں مجنوں کا پیشوا
بیعت ہے مجھ کو نیرؔعرفاں مآب سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.