آہوں کو ہنس کے ٹال دوں اشکوں کو روک لوں
آہوں کو ہنس کے ٹال دوں اشکوں کو روک لوں
اوروں کا ذکر کیا نہ دل سے بھی بیان راز ہو
چپکے بڑے ہیں سب کے سب قیامت آئے کب
دیر یہ کیوں ہے بے سبب محو خرام ناز ہو
حسن میں شان کبر ہو، عشق میں شان عاجزی
ناز وغرور ہو ادھر اور ادھر نیاز ہو
جلوۂ حسن سے ترے موج بہار شرمسار
چرخ پہ خندہ زن تری چشم کرشمہ ساز ہو
پھیرو نہ نامراد یوں آس نہ توڑو اس طرح
دور سے سن کے آئے ہیں ہم کہ گدا نواز ہو
اے غم عشق داغ سے سینہ پے لالب زار
تیری ہی دم سے ہے بہار عمر تری دراز ہو
نجمؔ تمہیں ملے گا کیا ایسی نماز عشق میں
دل میں خلش ہو اور نہ درد سوز ہو اور نہ ساز ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.