Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کدورت دل معشوق گل عذار ہوں میں

نجیب لکھنوی

کدورت دل معشوق گل عذار ہوں میں

نجیب لکھنوی

MORE BYنجیب لکھنوی

    کدورت دل معشوق گل عذار ہوں میں

    ہوا اڑا نہ سکے جس کو وہ غبار ہوں میں

    ہجوم داغ محبت میں لالہ زار ہوں میں

    خزاں کا خوف نہیں جس کو وہ بہار ہوں میں

    مجھے یہ دیتا ہے تسکین وصل کا ارمان

    کہ ان کی آنکھوں میں اب نیند کا خمار ہوں میں

    یہ ان سے پوچھ کے چلتا ہے مجھ پہ تیر مژہ

    دو سار قلب میں ہوں یا جگر کے پار ہوں میں

    دکھاؤں کیا دم پیری امنگ اے ساقی

    کسی کی چشم کا اترا ہوا غبار ہوں میں

    ابھی میں بیٹھا ہوں گرد ملال کی صورت

    اٹھوں تو خاطر رنجور کا غبار ہوں میں

    طفیل آل محمد نجات ہوگی نجیبؔ

    سیاہ کار اگر اور گناہگار ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے