Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسن کی فطرت میں ضد ہے آزماتے جائیے

نخشب جارچوی

حسن کی فطرت میں ضد ہے آزماتے جائیے

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    حسن کی فطرت میں ضد ہے آزماتے جائیے

    یاد آئیں گے انہیں جتنا بھلاتے جائیے

    امتیازِ ظاہر و باطن اٹھاتے جائیے

    میرے دل کو حسن کی منزل بناتے جائیے

    میں بھی روشن کر رہا ہوں حسن کے پہلو تمام

    آپ بھی جلووں کا آئینہ دکھاتے جائیے

    دل الجھ جائے تو پھر تفریحِ نظارہ کہاں؟

    کوئی منظر ہو مگر دامن بچاتے جائیے

    آپ کے جلوے سلامت میری حیرانی بجا

    اس حقیقت کو بھی افسانہ بناتے جائیے

    آج نخشبؔ جان دے کر نقش پائے دوست پر

    یہ جو اک پردہ ہے اس کو بھی اٹھاتے جائیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے