وعدے کا اعتبار تو ہے واقعی مجھے
وعدے کا اعتبار تو ہے واقعی مجھے
یہ اور بات ہے کہ ہنسی آگئی مجھے
لائی ہے کس مقام پہ وارفتگی مجھے
محسوس ہو رہی ہے اب اپنی کمی مجھے
سمجھے ہیں وہ جنوں تو جنوں ہی سہی مجھے
دانستہ اب بدلنی پڑی زندگی مجھے
جلووہ کی روشنی میں جو کھویا تھا پا گیا
تم سے نظر ملی تو محبت ملی مجھے
ماحول ساز گارِ مزاجِ وفا نہ تھا
دنیا سے بچ کے ان کی نظر دیکھتی مجھے
یوں ربط ضبطِ شوق بڑھایا بطرزِ نو
جیسے کہ پہلے ان سے محبّت نہ تھی مجھے
نخشبؔ مٹایا جس نے وفاؤں کی آڑ میں
اس بے وفا سے پھر بھی محبت رہی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.