نہ مجھ کو اپنی خبر ہے نہ اپنی جی کی خبر
نہ مجھ کو اپنی خبر ہے نہ اپنی جی کی خبر
یہ حال ہے تو کہو کیا کہوں کسی کی خبر
چمن سے دور پڑا ہوں تو غم نہیں اس کا
صبا سے ملنی ہے مجھ کو کلی کلی کی خبر
ہنسو نہ مرگ وفادار کی خبر سن کر
کہیں اٹھے نہ زمانہ میں اس ہنسی کی خبر
وفا کا حال نہ پوچھو یہ وہ زمانہ ہے
کہ آدمی نہیں لیتا ہے آدمی کی خبر
سنے جو وصل کی انسان تو کیوں نہ ہو خنداں
یہی تو ایک خبر ہے ہنسی خوشی کی خبر
یہاں تو گریہ و زاری ہجوم شوق میں ہے
وہاں سے آئی ہے مہندی کی آرسی کی خبر
کہے تو کون کہے ان سے حال زار مرا
سنائے کون انہیں جا کے بیکسی کی خبر
نسیمؔ کو یہی رونا ہے اب محبت میں
کہ دوستی میں نہ تھی مجھ کو دشمنی کی خبر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.