Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے بحر تفکر میں ہوا پھر شورِ طغیانی

نسیم عثمانی

مرے بحر تفکر میں ہوا پھر شورِ طغیانی

نسیم عثمانی

MORE BYنسیم عثمانی

    مرے بحر تفکر میں ہوا پھر شورِ طغیانی

    طبیعت پھر ہوئی مائل مری سوئے ثناخوانی

    ولادت سے تری ثابت ہوئی توحیدِ ربانی

    ہوئی تیرے ہی دم سے رونقِ بازارِ ایمانی

    کیا اللہ نے پیدا ترا یہ حسن لاثانی

    وجودِ مثل پائے کس طرح پھر شکل امکانی

    ترے دنداں کی غیرت سے ہوئے غرق آب میں موتی

    لبوں سے تیرے شرمندہ ہوا لعل بدخشانی

    گلِ عارض کا تیرے جب تصور آگیا دل میں

    نظر میں پھر گئی کیفیت لطفِ گلستانی

    تو ہی ختم الرسل ہے اور توہی محبوبِ حق بےشک

    نہ مانے گر کوئی منکر تو ہے یہ اس کی نادانی

    تری طوقِ غلامی سے نکل کر جا نہیں سکتا

    کوئی کافر ہو یا مشرک یہودی ہو کہ نصرانی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے