Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اک خواب سا ہم نے دیکھا تھا سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

نصیرؔ نیازی

اک خواب سا ہم نے دیکھا تھا سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

نصیرؔ نیازی

MORE BYنصیرؔ نیازی

    اک خواب سا ہم نے دیکھا تھا سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    مائل بہ کرم نظروں کے سوا، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    شب تھا تو کوئی اس دل میں مکیں، محسوس کیا دیکھا تو نہیں

    یا درد تھا یا وہ ماہِ لقا، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    چپ ہیں کہ ذرا نظریں تو ملیں، سر اٹھے تو چپکے سے پوچھیں

    کیا عہد کیے تھے جانِ وفا، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    محفل میں بیانِ لطف و عطا، تشریح محبت، ذکرِ وفا

    آتے ہی مرے، اے ظلِ علا، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    محفل میں سزا یابی کے لیے جب مجرمِ الفت آ پہنچے

    یوں عفوِ خطا جیسے مولیٰ، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    وہ پوچھ رہے تھے وجہ الم، کیا کہتے نصیرؔ آخر اس دم

    مجبوراً یہ کہہ کر ٹالا، سب بھول گیے کچھ یاد نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے