گامزن راہِ جنوں میں مرحبا میں ہی تو تھا
گامزن راہِ جنوں میں مرحبا میں ہی تو تھا
پردہ دارِ لامکاں! تیرا پتا، میں ہی تو تھا
جستجو تیری، ترا عرفان اور تیرا حصول
ان مراحل سے جو گذرا، کون تھا؟ میں ہی تو تھا
اختتامِ زندگانی پر ہوا یہ انکشاف
فرع سے لے اصل تک کا فاصلا میں ہی تو تھا
صرف میری ذات تھی سارے حجابوں کا سبب
اور ان پردوں کے پیچھے کیا کیا! میں ہی تو تھا
مجرم جرمِ محبت لاکھ تھے لیکن نصیرؔ
ایک لے دے کے سزا وارِ سزا میں ہی تو تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.