Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مقدر ڈوبنا ٹھہرا تو پھر ایسا کیا جائے

نصیرؔ نیازی

مقدر ڈوبنا ٹھہرا تو پھر ایسا کیا جائے

نصیرؔ نیازی

MORE BYنصیرؔ نیازی

    مقدر ڈوبنا ٹھہرا تو پھر ایسا کیا جائے

    کہ اپنے آپ کو غرقِ مے و مینا کیا جائے

    کسی کی سرخیٔ رخسار کی خاطر ضروری ہے

    کوئی خونِ تمنا پھر لبِ دریا کیا جائے

    کدھر دیکھیں کہ کل عالم بنا ہے آئینہ خانہ

    ہر اک ذرہ میں کیا اپنا ہی نظارا کیا جائے

    وگرنہ کس نظر سے جرأت دیدار ممکن ہے

    تماشہ اپنا ہے منظور تو پردا کیا جائے

    نصیرؔ انسانِ کامل ہے صفاتِ ذات کا حامل

    جناب شیخ فتویٰ دیں تو پھر سجدا کیا جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے