چند خوشبو بھری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے
چند خوشبو بھری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے
دل مگن رہنے کی تدبیر نکالے ہوئے ہے
دیکھنا کل وہی شعلہ کی طرح بھڑکے گا
جو شگوفہ وہ سر بزم اچھالے ہوئے ہے
وہ جو اک اسم ہے مہتاب کی صورت مری جاں
ہاں وہی اسم مری زیست اجالے ہوئے ہے
ہوئے دیوانہ ہے اظہار حقیقت پہ مصر
ہوئے قاتل ہے جو شمشیر نکالے ہوئے ہے
عشق وہ ذرہ ہے تاروں پہ جو ڈالے ہے کمند
یہ وہ قطرہ ہے جو طوفان اچھالے ہوئے ہے
دل کے ہر شعر کو اک شاعر خوش باش نصیرؔ
کس ہنر مندی سے اشعار میں ڈھالے ہوئے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.