Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چند خوشبو بھری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے

نصیر سراجی

چند خوشبو بھری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے

نصیر سراجی

MORE BYنصیر سراجی

    چند خوشبو بھری یادوں کو سنبھالے ہوئے ہے

    دل مگن رہنے کی تدبیر نکالے ہوئے ہے

    دیکھنا کل وہی شعلہ کی طرح بھڑکے گا

    جو شگوفہ وہ سر بزم اچھالے ہوئے ہے

    وہ جو اک اسم ہے مہتاب کی صورت مری جاں

    ہاں وہی اسم مری زیست اجالے ہوئے ہے

    ہوئے دیوانہ ہے اظہار حقیقت پہ مصر

    ہوئے قاتل ہے جو شمشیر نکالے ہوئے ہے

    عشق وہ ذرہ ہے تاروں پہ جو ڈالے ہے کمند

    یہ وہ قطرہ ہے جو طوفان اچھالے ہوئے ہے

    دل کے ہر شعر کو اک شاعر خوش باش نصیرؔ

    کس ہنر مندی سے اشعار میں ڈھالے ہوئے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے