کیا جانو تم کہ کیا ہے یہ راحت مآب درد
کیا جانو تم کہ کیا ہے یہ راحت مآب درد
بھرتا ہے زندگی میں نئی آب و تاب درد
ٹھوکر لگا رہا ہے نشاط حیات کو
تسلیم گاہ عشق سے ہے فیضیاب درد
چپ چاپ سنتی رہتی ہے تاروں کی انجمن
جب چھیڑتا ہے رات کو تار رباب درد
یہ کیسا اتفاق ہے آتے ہیں روز ساتھ
اخبار حادثوں کی خبر آفتاب درد
اب بھی ہے وقت صاحب عالم سے جا کہو
مہلت نہ ہوگی لائے گا جب انقلاب درد
بیٹے کی روٹیاں نہیں گنتی ہے ماں نصیرؔ
بے خوابیوں کا رکھتا نہیں ہے حساب درد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.