Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گماں کی قید میں تھا اب یقیں کی قید میں ہوں

نصیر سراجی

گماں کی قید میں تھا اب یقیں کی قید میں ہوں

نصیر سراجی

MORE BYنصیر سراجی

    گماں کی قید میں تھا اب یقیں کی قید میں ہوں

    میں ہاں سے چھوٹ گیا تو نہیں کی قید میں ہوں

    بڑے ادب سے بٹھایا تھا تخت دل پہ جسے

    غضب ہے اب اسی مسند نشیں کی قید میں ہوں

    جسے زبان حقیقت میں عشق کہتے ہیں

    اسی طلسم جنوں آفریں کی قید میں ہوں

    فلک پہ چاند ستارے بلا رہے ہیں اپنے

    مگر میں طلعت خاک زمیں کی قید میں ہوں

    میں ہوں خود اپنے ہی حسن وجود کا قیدی

    کسی حسیں نہ کسی مہ جبیں کی قید میں ہوں

    نصیرؔ میں نے عطا کی تھی رستگاری جنہیں

    یہ انقلاب تو دیکھو انہیں کی قید میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے