Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

امیر دوراں کی بندگی کا مطالبہ ہے

نصیر سراجی

امیر دوراں کی بندگی کا مطالبہ ہے

نصیر سراجی

MORE BYنصیر سراجی

    امیر دوراں کی بندگی کا مطالبہ ہے

    صنم شکن سے صنم گری کا مطالبہ ہے

    میں کھوکھلے قہقہوں سے بیزار ہو چکا ہوں

    جو دل سے پھوٹی حواس خوشی کا مطالبہ ہے

    تھکا دیا ہے ہمیں ہمہ گیر خواہشوں نے

    کبھی کسی کا کبھی کسی کا مطالبہ ہے

    جو دکھ تو خود لے لے سکھ کو دکھیوں میں بانٹ ڈالے

    اسی خدا مست زندگی کا مطالبہ ہے

    تمام دنیا میں ہو محبت فقط محبت

    یہی بس اکیسویں صدی کا مطالبہ ہے

    نصیرؔ رخسار و زلف و لب کے فسوں سے نکلو

    میاں اب آفاقی شاعری کا مطالبہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے