Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرے یہ کہنے پہ وہ ان کا مسکرا دینا

نشتر چھپروی

مرے یہ کہنے پہ وہ ان کا مسکرا دینا

نشتر چھپروی

مرے یہ کہنے پہ وہ ان کا مسکرا دینا

تمہیں نے درد دیا ہے تمہیں دوا دینا

ہمیں بھی شربتِ دیدار تم پلا دینا

ہمارے دل کی لگی بھی کبھی بجھا دینا

مرے بھی دل میں ہے شوقِ شہادت اے قاتل

مجھے بھی تیغ کے جوہر ذرا دکھا دینا

نہ بچکے آج نکلے جائیں حضرتِ واعظ

کسی بہانے سے رند وا نہیں پلا دینا

خدا گواہ ہے میں حشر تک نہ بھولوں گا

سوالِ وصل پہ اُس بت کا مسکرا دینا

وہ دیکھ کر مجھے دم توڑتے نہ ڈر جائے

مرے سرہانے سے اُس شوخ کو ہٹا دینا

ہے مدعا کہ گلا گھونٹ دوں میں آپ اپنا

جو کہتے ہیں وہ کہ مشکل ہے جان کا دینا

دعا یہ کرتے ہیں ہر دم مریضِ غم تیرے

نہ اس مرض سے الٰہی ہمیں شفا دینا

جو آرزو و مری ہے تو یہ ہے کہ نزع کے وقت

تم اپنی صورتِ زیبا مجھے دکھا دینا

مریضِ غم ترا مہمان ہے کسی دَم کا

پیام جا کے یہ اُس شوخ کو صبا ! دینا

وہ تیغ کھینچ کے آنا کسی کا مقتل میں

وہ میرا شوقِ شہادت میں سر جھکا دینا

کہا جو میں نے کہ تیور چڑھے ہیں کیوں تو کہا

تجھے ہے مدِ نظر خاک میں ملا دینا

مأخذ :
  • کتاب : دیوان نشترؔ
  • مطبع : ستارۂ ہند، کلکتہ
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے