Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

صحرا نوردی اپنی بڑھی یہاں تلک کہ اب

نصر پھلواروی

صحرا نوردی اپنی بڑھی یہاں تلک کہ اب

نصر پھلواروی

MORE BYنصر پھلواروی

    صحرا نوردی اپنی بڑھی یہاں تلک کہ اب

    پھیلایا بعد مرگ بھی باہر کفن کے پاؤں

    ہاں اے کمند زلف کچھ امداد چاہیے

    جا کر پھنسا ہے قعر میں چاہ ذقن کے پاؤں

    اس آہوئے رمیدہ کا ہم پا، ہے دل مرا

    اس کی چلن نے دل کو کیا جیون ہرن کے پاؤں

    ہے فرش راہ دیدۂ نرگس، اگرچہ وے

    رکھتے نہیں ہیں اس پہ بھی اندر صحن کے پاؤں

    کم خواب آنکھیں ہوگئیں حسرت میں آپ کے

    آنکھوں پہ آکے رکھیے گل و نسترن کے پاؤں

    تشریف لا کے خانۂ دل آباد کیجیے

    یا پاس رکھئے نصرؔ کے بیت الحزن کے پاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے