Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

درد سے صورت نجات نہیں

رزمی بارہ بنکوی

درد سے صورت نجات نہیں

رزمی بارہ بنکوی

درد سے صورت نجات نہیں

زندگی موت ہے حیات نہیں

نہ سہی رحم تم ستم ہی کرو

میں بھی مانوس التفات نہیں

موت آتی ہے جان جاتی ہے

تم بھی آؤ تو کوئی بات نہیں

تم اور احساس درد رہنے دو

شامل غم تکلفات نہیں

اس میں کونین جلوہ فرما ہیں

مختصر دل کی کائنات نہیں

اب تو یہ حال ہے کہ دل سے بھی

کوئی امید التفات نہیں

اور کچھ دے مجھے مرے مولا

جو ملا ہے اسے ثبات نہیں

سب کچھ اپنے عمل سے ہے رزمیؔ

رنج وغم کچھ مقدرات نہیں

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 127)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے