کہوں کیا اللہ اللہ کیا مزے کا درد ہوتا ہے
کہوں کیا اللہ اللہ کیا مزے کا درد ہوتا ہے
جسے محبوب خود بخشے وہ میٹھا درد ہوتا ہے
قسم اللہ کی پہلی نظر ہے کس قیامت کی
مجھے تو ابتدا میں انتہا کا درد ہوتا ہے
ترے جلوہ نظر آتے ہیں جب تڑپا ہے دل میرا
دوا ہوتی ہے پیدا جب بھی پیدا درد ہوتا ہے
مرے دل کی تڑپ کا کیا کرے گا کوئی اندازا
عیاں ہے حسن پر کس دل میں کیسا درد ہوتا ہے
میری بے تابئ دل پر کسی کا ہنس کے یہ کہنا
سنا ہے آپ کے دل میں بلا کا درد ہوتا ہے
یہ نخل آرزو ہیں یا میرے دل کے پھپھولے ہیں
میرے جسم تمنا میں غضب کا درد ہوتا ہے
جہاں کی نعمتوں میں بے بہا نعمت ہے اے نازاںؔ
وہ دل انسانیت کا جس میں پیدا درد ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.