بے سبب شمع کو عادت پڑ گئی جل جانے کی
بے سبب شمع کو عادت پڑ گئی جل جانے کی
بد دعا لگ گئی شاید کسی پروانے کی
بھیگی راتوں میں کسی غنچے نے دم توڑ دیا
یہ تو میت ہے ضرورت نہیں نہلانے کی
ضبط سے کام جو لیتا تو نہ رسوا ہوتا
عقل ماری گئی لیلہٰ ترے دیوانہ کی
شیخ صاحب نے بلا بھیجا ہے ساقی مجھ کو
آج کعبے میں ہے دعوت ترے مستانے کی
بعد مرنے کے مئے عشق کی خوشبو مہکے
ڈال دو خاک مری قبر پے مے خانے کی
تیری باتوں کا بھروسہ نہیں نازاںؔ مجھ کو
جھوٹی جھوٹی تجھے عادت ہے قسم کھانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.