نظر آئی ہے جب سے قاتل کی صورت
نظر آئی ہے جب سے قاتل کی صورت
تڑپتا ہے دل مرغ بسمل کی صورت
ترے دیکھنے کی کرے ہے وہ ارماں
جو دیکھے ہے آ تیرے گھائل کی صورت
کسے تاب ہے جو مقابل ہو دیکھے
قیامت ہے اس شمع محفل کی صورت
کبھی رو اٹھے ہے کبھی ہنس پڑے ہے
عجب ان دنوں ہے مرے دل کی صورت
نہ پاؤں میں طاقت نہ دل میں ارادہ
ترابؔ اب کہاں قطع منزل کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.