نظر لوٹ کر دل میں آئے تو کیا ہو
نظر لوٹ کر دل میں آئے تو کیا ہو
جو دیکھا ہے دل میں دکھائے تو کیا ہو
نگاہوں سے گزرا ہوا ہے جو منظر
وہ دل سے گزرنے نہ پائے تو کیا ہو
خیال آپ ہی واقعہ بن گیا ہو
یہی واقعہ پیش آئے تو کیا ہو
وہ تصویر جو مسکراتی ہے دل میں
تصور کو آنکھیں دکھائے تو کیا ہو
وہی جو سمائے نہ ارض و سما میں
میرے دل میں آ کر نہ جائے تو کیا ہو
ازل سے ابد تک کبھی آنکھ دل کی
نہ جھپکے جھپکنے نہ پائے تو کیا ہو
وہ دریا کہ موجیں ہیں اس کی دو عالم
وہ ایک بوند میں ڈوب جائے تو کیا ہو
ذھینؔ آپ کی چشم و ابرو کے قرباں
نہ سمجھے اشارے کنائے تو کیا ہو
- کتاب : آیات جمال (Pg. 152)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.