Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر لوٹ کر دل میں آئے تو کیا ہو

ذہین شاہ تاجی

نظر لوٹ کر دل میں آئے تو کیا ہو

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    نظر لوٹ کر دل میں آئے تو کیا ہو

    جو دیکھا ہے دل میں دکھائے تو کیا ہو

    نگاہوں سے گزرا ہوا ہے جو منظر

    وہ دل سے گزرنے نہ پائے تو کیا ہو

    خیال آپ ہی واقعہ بن گیا ہو

    یہی واقعہ پیش آئے تو کیا ہو

    وہ تصویر جو مسکراتی ہے دل میں

    تصور کو آنکھیں دکھائے تو کیا ہو

    وہی جو سمائے نہ ارض و سما میں

    میرے دل میں آ کر نہ جائے تو کیا ہو

    ازل سے ابد تک کبھی آنکھ دل کی

    نہ جھپکے جھپکنے نہ پائے تو کیا ہو

    وہ دریا کہ موجیں ہیں اس کی دو عالم

    وہ ایک بوند میں ڈوب جائے تو کیا ہو

    ذھینؔ آپ کی چشم و ابرو کے قرباں

    نہ سمجھے اشارے کنائے تو کیا ہو

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 152)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے