دل خنجر اتارتا کیسے
دلچسپ معلومات
آواز : زاہد نازاں قوال۔
دل خنجر اتارتا کیسے
تیری یادوں کو مارتا کیسے
تونے جب سی دیا تھا ہونٹوں کو
پھر کسی کو پکارتا کیسے
ایک لمحہ تھا ہجر کا لیکن
میں وہ لمحہ گزارتا کیسے
جیت لکھی تھی جن کے ہاتھوں پر
وہ کوئی شرط ہارتا کیسے
وقت نے لے لئے تھے ہاتھ مرے
تیری زلفیں سنوارتا کیسے
میں تو خود دھول ہو چکا تھا نظیرؔ
آئینوں کو نکھارتا کیسے
- کتاب : Zahid Nazan Qawwal, Part 1 (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.