ہاں امتحاں نرگس مستانہ ہو گیا
ہاں امتحاں نرگس مستانہ ہو گیا
ہر ہر ادا پر اس کی میں دیوانہ ہو گیا
جلوہ جب ان کا رونق کاشانہ ہو گیا
پھر دل نہیں رہا یہ جلوہ خانہ ہو گیا
اب کیا تجلیوں کی کمی ہے جو یہ کرم
جلوہ طراز وہ بت جانانہ ہو گیا
طیبہ کی وادیوں کو نہ چھوڑیں گے جیتے جی
اب تو ہمارا نام ہی دیوانہ ہو گیا
جب تک رہا وہ بام فلک پر تھا آفتاب
آیا جب ان کی بزم میں مے خانہ ہو گیا
کیا جانے حشر ہوتا قیامت میں کیا مرا
اچھا ہوا کہ میں ترا دیوانہ ہو گیا
پائی خیال زلف نبی میں ہیں بیڑیاں
رسوائے خلق اخترؔ دیوانہ ہو گیا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 30)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.