Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ آستاں کہ جہاں قدسیوں کو بار نہیں

نعمتی پھلواروی

وہ آستاں کہ جہاں قدسیوں کو بار نہیں

نعمتی پھلواروی

وہ آستاں کہ جہاں قدسیوں کو بار نہیں

کرے وہاں کی تمنا کسے مجال ہے یہ

زباں پر حرف تمنا اس آستانہ کا

مقربان خداوند کا کمال ہے یہ

وہ بارگاہ مقدس وہ سجدہ گاہ ملک

ہوس وہاں کی تجھے سر میں اختلاف ہے یہ

اسیر پنجۂ شیطان و نفس و حرص و ہوا

اور آرزوئے در قدس کیا مقال ہے یہ

خلاف شرع و طریق نبی سے کوسوں دور

طمع مقام و لے عقل کا ہزال ہے یہ

پر از عیوب ز سر تا قدم پر از عصیاں

بیان حب نبی، ابلہی کا قال ہے یہ

خطاب لیس من اھلک سے بے خبر ناداں

کہے نجات کو عاصم مرا جبال ہے یہ

فریب خوردۂ شیطان و نفس امارہ

وہ چاہے قرب نبی عقل کا زوال ہے یہ

نہ پوچھو حال کو اس ناتواں کے اہل گذر

نبی کی راہ میں افتادہ پایمال ہے یہ

خوشا نصیب جو تو عشق میں نبی کے مرے

کمال قرب یہی ہے ترا وصال ہے یہ

رہے جو دل میں ترے نعمتیؔ نبی کی یاد

عظیم عرش سے ہے جائے ذو الجلال ہے یہ

مأخذ :
  • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 43)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے