وہ آستاں کہ جہاں قدسیوں کو بار نہیں
وہ آستاں کہ جہاں قدسیوں کو بار نہیں
کرے وہاں کی تمنا کسے مجال ہے یہ
زباں پر حرف تمنا اس آستانہ کا
مقربان خداوند کا کمال ہے یہ
وہ بارگاہ مقدس وہ سجدہ گاہ ملک
ہوس وہاں کی تجھے سر میں اختلاف ہے یہ
اسیر پنجۂ شیطان و نفس و حرص و ہوا
اور آرزوئے در قدس کیا مقال ہے یہ
خلاف شرع و طریق نبی سے کوسوں دور
طمع مقام و لے عقل کا ہزال ہے یہ
پر از عیوب ز سر تا قدم پر از عصیاں
بیان حب نبی، ابلہی کا قال ہے یہ
خطاب لیس من اھلک سے بے خبر ناداں
کہے نجات کو عاصم مرا جبال ہے یہ
فریب خوردۂ شیطان و نفس امارہ
وہ چاہے قرب نبی عقل کا زوال ہے یہ
نہ پوچھو حال کو اس ناتواں کے اہل گذر
نبی کی راہ میں افتادہ پایمال ہے یہ
خوشا نصیب جو تو عشق میں نبی کے مرے
کمال قرب یہی ہے ترا وصال ہے یہ
رہے جو دل میں ترے نعمتیؔ نبی کی یاد
عظیم عرش سے ہے جائے ذو الجلال ہے یہ
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 43)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.