اپنے حساب عمر کا پایا حباب میں
اپنے حساب عمر کا پایا حباب میں
ہستی کو اپنے دیکھ چکے ہم سراب میں
قسمت میں تھی لکھی یہ خرابی جو آ گئے
آباد گھر سے اپنے یہ خانہ خراب میں
دریائے شور رشک ہو شہد و نبات کا
ڈالے اگر لعاب دہن کا وہ آب میں
کیا ہے امید اس سے کہ جاگیں تمام شب
رکھتا جو انحراف ہو آنے سے خواب میں
اے وائے نعمتیؔ کہ تری عمر ہو چکی
پہنچا نہ تو کبھو بھی نبی کی جناب میں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.