Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہوں کے مقابل جب مقام کوئے یار آیا

منظور عارفی

نگاہوں کے مقابل جب مقام کوئے یار آیا

منظور عارفی

MORE BYمنظور عارفی

    نگاہوں کے مقابل جب مقام کوئے یار آیا

    تصور پر فدا ہونے کو کعبہ بار بار آیا

    خدا رکھے ترا دامن یہاں تک سازگار آیا

    رہے اپنے تو اپنے جان جاں غیروں کو پیار آیا

    نہ آئے کام چارہ گر نہ آئیں راس تدبیریں

    تم آئے سامنے دل کو سکوں آیا قرار آیا

    نکل آئے حریم ناز سے گھبرا کے بالآخر

    تڑپ کر نام جب ان کا زباں پر بار بار آیا

    جبین شوق نے اترا کے پے در پے کیے سجدے

    ادا سے جھومتا آگے جو وہ رشک بہار ایا

    جہاں سے بے تعلق ہو کے جب خود کو مٹا ڈالا

    تو اس غارت گر ایماں کو مجھ پر اعتبار آیا

    مرا حسن تخیل عرش کے پردوں سے ٹکرایا

    تری معصوم نظروں کو کبھی مجھ پر جو پیار آیا

    ہوا منظورؔ بے شک بخت آور وہ گھڑی بھر میں

    تری الفت کا سودا لے کے جو امیدوار آیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلامِ منظور عارفی (مرتبہ حسن نواز شاہ) (Pg. 54)
    • مطبع : مخدومہ امیر جان لائبریری، نرالی (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے