نہاں جو سوز پروانے میں دیکھا
نہاں جو سوز پروانے میں دیکھا
عیاں وہ شمع کاشانے میں دیکھا
وہ کیا مسجد میں عابد بن کے بیٹھے
جسے لوگوں نے بت خانے میں دیکھا
بچشم معرفت کچھ فرق ہم نے
یگانے سے نہ بے گانے میں دیکھا
حقیقت کا بہر صورت علاقہ
جو تار سبحہ ہر دانے میں دیکھا
گیا کھل دل کا عقدہ بے تکلف
جو زلف یار کو شانے میں دیکھا
وہ بولا میری وحشت دیکھ کے کل
جنون طرفہ یہ دیوانے میں دیکھا
ہوئی مجنوں کی یہ خانہ خرابی
جو آباد اس کو ویرانہ میں دیکھا
نہ کہیے اس کا جھنجھلانا غضب ہے
عجب لطف اس کے جھنجھلانے میں دیکھا
ترابؔ اس شوخ کی خوبی نہ کچھ پوچھ
جمال اس کا میں شرمانے میں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.