Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہاں جو سوز پروانے میں دیکھا

شاہ تراب علی قلندر

نہاں جو سوز پروانے میں دیکھا

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    نہاں جو سوز پروانے میں دیکھا

    عیاں وہ شمع کاشانے میں دیکھا

    وہ کیا مسجد میں عابد بن کے بیٹھے

    جسے لوگوں نے بت خانے میں دیکھا

    بچشم معرفت کچھ فرق ہم نے

    یگانے سے نہ بے گانے میں دیکھا

    حقیقت کا بہر صورت علاقہ

    جو تار سبحہ ہر دانے میں دیکھا

    گیا کھل دل کا عقدہ بے تکلف

    جو زلف یار کو شانے میں دیکھا

    وہ بولا میری وحشت دیکھ کے کل

    جنون طرفہ یہ دیوانے میں دیکھا

    ہوئی مجنوں کی یہ خانہ خرابی

    جو آباد اس کو ویرانہ میں دیکھا

    نہ کہیے اس کا جھنجھلانا غضب ہے

    عجب لطف اس کے جھنجھلانے میں دیکھا

    ترابؔ اس شوخ کی خوبی نہ کچھ پوچھ

    جمال اس کا میں شرمانے میں دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے