نہایت بے وفا نکلا صنم سے دل مرا ٹوٹا
نہایت بے وفا نکلا صنم سے دل مرا ٹوٹا
نہیں اب اس سے کچھ امید بالکل آسرا ٹوٹا
لگاوٹ سے پھر اس کے یہ شکن دل کی نہ جائے گی
نہیں جوڑے سے ملتا ہے جہاں شیشہ ذرا ٹوٹا
ہمارے شیشۂ دل کو سنبھل کے ہاتھ میں لیجو
نزاکت اس میں ہے اتنی نظر سے جب گرا ٹوٹا
بہت پیری میں دانائی کا تھا تجھ کو گھمنڈ اے دل
جنوں میں ہاتھ سے لڑکوں کے دیکھا سر ترا ٹوٹا
کیا تھا عشق کے دم نے مجھے طال اللسان ایسا
ہوا ہوں گنگ اب جب سے دم نغمہ سرا ٹوٹا
ترابؔ اس کو غنیمت جان جو رسوا ہوا جگ میں
محبت میں ہوا فانی ترا چوں و چرا ٹوٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.