Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نکھر سکا نہ بدن چاندنی میں سونے سے

مظفر وارثی

نکھر سکا نہ بدن چاندنی میں سونے سے

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    نکھر سکا نہ بدن چاندنی میں سونے سے

    سحر ہوئی تو خراشیں چنیں بچھونے سے

    صدف لیے ہوئے ابھری ہے لاش بھی میری

    بچا رہے تھے مجھے لوگ غرق ہونے سے

    ہنر ہے تجھ میں تو قائل بھی کر زمانے کو

    چمک اٹھے گی نہ شکل آئنے کو دھونے سے

    لپٹ رہی ہیں مرے راستوں سے روشنیاں

    نظر میں لوگ ہیں کچھ سانولے سلونے سے

    لگا کے زخم بہانے چلا ہے اب آنسو

    رکا ہے خون کہیں پٹیاں بھگونے سے

    ہمیں نہ ہوں کہیں دیکھو تو غور سے لوگو

    ہیں طفل وقت کے ہاتھوں میں کچھ کھلونے سے

    مرے دکھوں سے بھی کچھ فائدہ اٹھا دنیا

    زمیں کی پیاس بجھے بادلوں کے رونے سے

    لہو رگوں میں مظفرؔ چھڑائے مہتابی

    ملے ہے کیا اسے چنگاریاں چبھونے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے