نکلے وہ پھول بن کے ترے گلستاں سے ہم
نکلے وہ پھول بن کے ترے گلستاں سے ہم
مہکا دیا فضاؤں کو گزرے جہاں سے ہم
اب تو یہی حریم محبت ہے اے صنم
جائیں کہاں اب اٹھ کے ترے آستاں سے ہم
دنیا میں اب کہیں بھی ٹھہرتی نہیں نظر
تجھ سا حسین لائیں تو لائیں کہاں سے ہم
دل لے کے جس نے درد محبت عطا کیا
مانگیں گے اب دوا بھی اسی مہرباں سے ہم
دامن میں کچھ تو ڈال دے اپنے کرم کی بھیک
دامن تہی نہ جائیں گے اس آستاں سے ہم
تیرا کرم رہا جو رہ عشق میں صنم
اک روز آ ملیں گے ترے کارواں سے ہم
لکھی ہوئی تھی قید عناصر نصیب میں
لے کر چلے ہیں اپنا قفس آشیاں سے ہم
راہ جنوں میں کھلنے لگے عاشقی کہ پھول
ان کے کرم کے سائے میں گزرے جہاں سے ہم
ٹھکرائیں یا نواز لیں وہ ہم کو اے فناؔ
شکوہ کبھی کریں گے نہ اپنی زباں سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.