بہکانے والے بہکائیں، شوق سے اکثر ہم کو، تم کو
بہکانے والے بہکائیں، شوق سے اکثر ہم کو، تم کو
آنا جانا، ملنا جلنا، چھپ کر، کھل کر ہم کو، تم کو
شکر خدا کا چاہیے کرنا، عیش اُٹھا کر ہم کو، تم کو
جس کی تمنا میں ہم تم تھے، وہ ہے میسر ہم کو، تم کو
ربط بڑھے آپس میں ایسا، چین نہ آئے دم بھر اصلا
وقت ہو ناوک، دن ہو خنجر، شب ہو نشتر ہم کو، تم کو
عیش میں حاضر، رنج میں شامل، چھوڑے ساتھ نہایت مشکل
مل نہیں سکتا سچا مونس، دل سے بڑھ کر ہم کو، تم کو
ظلم و ستم کے شکوے کیسے، لطف و کرم کے وعدے کیسے
لیکن حاضر رہنا ہو گا، حشر میں دن بھر ہم کو، تم کو
آنکھوں سے اشکوں کی روانی، یہ طوفاں ایسی طغیانی
کیا جانے پہنچائیں کہاں تک، نوحؔ بہا کر ہم کو، تم کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.