جب نظر آپ کی پابند محبت ہوگی
جب نظر آپ کی پابند محبت ہوگی
آئینہ خانے میں بس ایک ہی صورت ہوگی
سامنے وہ کھلی آنکھوں کے نہیں آتا کبھی
بند آنکھوں سے ضرور اس کی زیارت ہوگی
مدتیں ہو گئیں دیکھا نہیں کھلتا ہوا پھول
مسکرا دیجیے اک بار عنایت ہوگی
اس لیے بزم سخن میں ہے ضروری شرکت
یہ سنا ہے تری یادوں کی صدارت ہوگی
ہر اشارہ ترا قانون کی صورت ہوگا
دل مرا گھر ہے یہاں تیری حکومت ہوگی
یہی دو چار بیاضیں ہیں اثاثہ میرا
اور کیا اس کے سوا میری وراثت ہوگی
جس کا منصف بھی مرا دشمن جانی ہوگا
مہرباں مجھ پہ کہاں ایسی عدالت ہوگی
بیڑیاں اس کے طلسمات کی جکڑیں گی مجھے
آگے بڑھنے کی کہاں پاؤں میں طاقت ہوگی
پاؤں سے جس کو مسلتے ہیں کوئی پھول نہیں
یہ مرا دل ہے ذرا آپ کو زحمت ہوگی
جب میں پتھریلی گذر گاہ پہ رکھوں گا قدم
دو قدم مجھ سے بھی آگے مری قسمت ہوگی
داستاں ہوگی گزرتے ہوئے لمحات کی نورؔ
دل ورق ہوگا مرا اس کی کتابت ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.