دنیا کو خبر کیا کہ کسی سادہ ادا نے
دنیا کو خبر کیا کہ کسی سادہ ادا نے
اشک پس مژگاں سے بدل ڈالے زمانے
خود جل کے مرتب کیے محفل کے فسانے
پروانوں کو دعوت ہی نہ دی شمع حیا نے
رستہ وہی شاداب ملا لالہ و گل سے
جس راہ کو سینچا تھا کسی آبلہ پا نے
ہستی کی طرف دیکھ کے ہستی کو نہ دیکھا
مرنا بھی سکھایا مجھے جینے کی ادا نے
ہر راہ میں نقش کف پا گرم سفر ہیں
کچھ کام کیا قافلۂ باد صبا نے
اخلاص کو فرصت نہ ملی دیر بتاں سے
کعبے کو بسایا انہیں سجدات ریا نے
پیچاں ہے سر راہ نشورؔ آج کی دنیا
وہ گرد اڑائی ہے زمانے کی ہوا نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.