یوں تو ہونے کو کیا نہیں ہو تم
یوں تو ہونے کو کیا نہیں ہو تم
دردِ دل کی دوا نہیں ہو تم
مانتا ہوں جدا ہو تم مجھ سے
دل سے لیکن جدا نہیں ہو تم
حسن کے مدعی تو ہو لیکن
عشق کے مدّعا نہیں ہو تم
موت آئی نہ آئے تم اب تک
کیسے سمجھوں خفا نہیں ہو تم
مانتا ہوں حسین ہو بے حد
بندہ پرور خدا نہیں ہو تم
میں سمجھتا ہوں تم کو اے نصرتؔ
کچھ بڑے پارسا نہیں ہو تم
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 67)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.