Font by Mehr Nastaliq Web

یوں تو ہونے کو کیا نہیں ہو تم

نصرت حسین نصرتؔ

یوں تو ہونے کو کیا نہیں ہو تم

نصرت حسین نصرتؔ

یوں تو ہونے کو کیا نہیں ہو تم

دردِ دل کی دوا نہیں ہو تم

مانتا ہوں جدا ہو تم مجھ سے

دل سے لیکن جدا نہیں ہو تم

حسن کے مدعی تو ہو لیکن

عشق کے مدّعا نہیں ہو تم

موت آئی نہ آئے تم اب تک

کیسے سمجھوں خفا نہیں ہو تم

مانتا ہوں حسین ہو بے حد

بندہ پرور خدا نہیں ہو تم

میں سمجھتا ہوں تم کو اے نصرتؔ

کچھ بڑے پارسا نہیں ہو تم

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 67)
  • Author : حکیم سید احمداللہ ندوی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے