پاؤں نہ دور دور بھی اپنی خبر کو میں
پاؤں نہ دور دور بھی اپنی خبر کو میں
پھر ڈھونڈھتا ہوں آپ کی پہلی نظر کو میں
اک اک نگہ میں سینکڑوں تیروں کے وار ہیں
رکھوں کہاں سنبھال کے قلب و جگر کو میں
ایسے گئے کہ زندگی کی شام ہو گئی
لاؤں کہاں سے ڈھونڈ کے گزری سحر کو میں
مدت میں جلوہ گر ہوئے بالائے بام وہ
اس چاند کو میں دیکھوں کہ دیکھوں قمر کو میں
حیرتؔ نگاہ یار نے نہ جانے کیا کیا
حیراں ہوں اب کہاں رہوں جاؤں کدھر کو میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 129)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.