پہنچا ہے جب سے عشق کا مجھ کو سلام خاص
پہنچا ہے جب سے عشق کا مجھ کو سلام خاص
دل کے نگیں پہ تب سے کھدایا ہے نام خاص
پھولے نہیں سماتے ہو جامہ میں مثل گل
پہنچا ہے تم کو آج کسو کا پیام خاص
مے خانہ میں خودی کو نہیں دخل شیخ جی
بے خودی ہوا ہے جن نے پیا ہے وہ جام خاص
پھر گرد اس کے ذوق سے اے مرغ جاں تو سن
پھر قصد بیٹھنے کا نہ کیجو ہے نام خاص
کر قتل شوق سے میں تصدق ہوا ہوا
سرکار نہیں ہے فکر جو ہوا انتظار خاص
سب پھانسیوں سے کر مجھے آزاد اے خدا
تا روز حشر ہوں میں گرفتار دام خاص
اس پر نگاہ لطف کی یا شاہ ہے ضرور
مشہور ہے جہاں میں یہ تیرا غلام خاص
حجاب بارگاہ کو یہ حکم ہو رہے
مانع نہ ہوویں مجھ کو جو ہوا اہتمام خاص
مانند کوہکن کے وہ سر چیر مر گیا
جن نے سنا ہے عشقؔ وہ شیریں کلام خاص
- کتاب : کلیات رکن الدین عشقؔ اور ان کی حیات و شاعری (Pg. 118)
- Author : قریشہ حسین
- مطبع : دی آزاد پریس، پٹنہ (1979)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.