وارث موری لاج ہے تورے ہاتھ
وارث موری لاج ہے تورے ہاتھ
سائیں جی موری لاج ہے تورے ہاتھ
اچھے اچھے کے سب کوئی ساتھی بگڑے کے نہیں ساتھ
سکھ میں تو سب میت نیتی ہے وپتی میں کرت ہے گھات
سائیں جی موری لاج ہے تورے ہاتھ
مکھ دیکھے سب پیت کرت پاچھے مارت ہے لات
ایسے دُشٹن سے سائی بچاوے موری لاج
پاپ کی گٹھری سر پہ ہے بھاری بوجھ سے سر ہے چکّر کھات
پاپ ہاری سر سے بوجھ اتارنا تو ہوجائے مجھ پر گھات
سائیں جی موری لاج ہے تورے ہاتھ
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.