دنیائے محبت کو اک دن ہم زیست بداماں دیکھیں گے
دنیائے محبت کو اک دن ہم زیست بداماں دیکھیں گے
ہر اشک کو تاباں دیکھیں گے ہر زخم کو خنداں دیکھیں گے
معراجِ یقینِ مستحکم حاصل ہے اگر دیوانوں کو
جب دل میں ارادہ کرلیں گے قدموں میں گلستاں دیکھیں گے
کچھ دن جو رہی یونہی قائم خود داریٔ عزمِ مستحکم
اک روز وہ آئے گا اے دل ان کو بھی پریشاں دیکھیں گے
یہ قیدِ قفس کی تعزیریں جب اپنی حدوں سے گذریں گی
ہر اشک کے رنگیں قطرے میں تصویرِ گلستاں دیکھیں گے
یہ راہِ محبت ہے اے دل دامن نہ چھٹے خود داری کا
پھولوں سے نظر پھیریں گے اگر قدموں میں گلستاں دیکھیں گے
شاداں تھے پیامؔ اپنے دل میں پھولوں سے پھیریں گے دامن کو
کیا اس کی خبر تھی گلشن کو اس طرح سے ویراں دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.