جس دن سے وہ غارت گرِ ایمان گیا ہے
جس دن سے وہ غارت گرِ ایمان گیا ہے
دل دردِ محبت کا مزہ جان گیا ہے
لوٹا ہے اسی نے مری دنیائے سکوں کو
جو پاس سے بن کر ابھی انجان گیا ہے
بھولے سے بھی وہ رُخ سوئے کعبہ نہ کرے گا
وہ جو کہ ترے در کا پتہ جان گیا ہے
ساقی تری مستی بھری آنکھوں کے تصدق
اک میں نہیں کتنوں ہی کا ایمان گیا ہے
ہرگز وہ کسی غیر کو سجدہ نہ کرے گا
خود اپنی حقیقت کو جو پہچان گیا ہے
وہ کیف تھا ساقی کی نگاہوں میں پیامؔ آج
جس جس نے بھی دیکھا ہے وہ قربان گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.