Font by Mehr Nastaliq Web

جس دن سے وہ غارت گرِ ایمان گیا ہے

پیام سیہالوی

جس دن سے وہ غارت گرِ ایمان گیا ہے

پیام سیہالوی

جس دن سے وہ غارت گرِ ایمان گیا ہے

دل دردِ محبت کا مزہ جان گیا ہے

لوٹا ہے اسی نے مری دنیائے سکوں کو

جو پاس سے بن کر ابھی انجان گیا ہے

بھولے سے بھی وہ رُخ سوئے کعبہ نہ کرے گا

وہ جو کہ ترے در کا پتہ جان گیا ہے

ساقی تری مستی بھری آنکھوں کے تصدق

اک میں نہیں کتنوں ہی کا ایمان گیا ہے

ہرگز وہ کسی غیر کو سجدہ نہ کرے گا

خود اپنی حقیقت کو جو پہچان گیا ہے

وہ کیف تھا ساقی کی نگاہوں میں پیامؔ آج

جس جس نے بھی دیکھا ہے وہ قربان گیا ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے