ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے
ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے
کیا لڑاکا ہے کہ لڑنے پہ اڑی رہتی ہے
دیکھ کر وقت کے مقتل میں مری شان ورود
ڈر میں قاتل ہی نہیں موت کھڑی رہتی ہے
تیری تصویر مرے دل میں نگینے کی طرح
جگمگاتی ہے چمکتی ہے جڑی رہتی ہے
لوگ سچ کہتے ہیں پامال محبت مجھ کو
میری چاہت ترے قدموں میں پڑی رہتی ہے
آفتیں لاکھ ہوں دیکھا نہ کبھی چہرۂ یاس
مجھ کو اللہ سے امید بڑی رہتی ہے
جو کبھی خون شہیداں سے حنا بند رہے
اب انہیں پھول سے ہاتھوں میں چھڑی رہتی ہے
یوں نہ اترا کہ جوانی بھی ہے آنی جانی
چاندنی چاند کی دو چار گھڑی رہتی ہے
گریۂ چشم کا الفت میں یہ عالم ہے نصیرؔ
کوئی موسم بھی ہو ساون کی جھڑی رہتی ہے
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 733)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.