وہ دن بھی ہے آنے والا
وہ دن بھی ہے آنے والا
تڑپے گا تڑپانے والا
پھر ہے کسی پر آنے والا
دل ہے قیامت ڈھانے والا
دیکھ رہا ہے غور سے ان کو
آنے والا جانے والا
میں نہ ہٹوں گا در سے تیرے
بہکائے بہکانے والا
بزم میں ان کی میں ہی میں ہوں
چوٹ جگر پر کھانے والا
سانس کا رشتہ ٹوٹ رہا ہے
کب آئے گا آنے والا
ان کی بلا سے ان کو کیا غم
مٹ جائے مٹ جانے والا
آنکھوں سے دل میں در آیا
وہ کم گو شرمانے والا
بھول کر آیا پھر نہ ادھر کو
بات بنا کر جانے والا
کاش نصیرؔ کوئی مل جاتا
راہ پر اس کو لانے والا
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 879)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.