Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ دن بھی ہے آنے والا

پیر نصیرالدین نصیرؔ

وہ دن بھی ہے آنے والا

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    وہ دن بھی ہے آنے والا

    تڑپے گا تڑپانے والا

    پھر ہے کسی پر آنے والا

    دل ہے قیامت ڈھانے والا

    دیکھ رہا ہے غور سے ان کو

    آنے والا جانے والا

    میں نہ ہٹوں گا در سے تیرے

    بہکائے بہکانے والا

    بزم میں ان کی میں ہی میں ہوں

    چوٹ جگر پر کھانے والا

    سانس کا رشتہ ٹوٹ رہا ہے

    کب آئے گا آنے والا

    ان کی بلا سے ان کو کیا غم

    مٹ جائے مٹ جانے والا

    آنکھوں سے دل میں در آیا

    وہ کم گو شرمانے والا

    بھول کر آیا پھر نہ ادھر کو

    بات بنا کر جانے والا

    کاش نصیرؔ کوئی مل جاتا

    راہ پر اس کو لانے والا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 879)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے